چاندنی نے رات کا موسم جواں جیسے کیا
چاندنی نے رات کا موسم جواں جیسے کیا
ہم نے بھی چہرہ فروزاں شیشۂ مے سے کیا
پاس خودداری تو ہے لیکن وفا دشمن نہیں
تم نے ہم پر ترک الفت کا گماں کیسے کیا
ہم گناہوں کی شریعت سے ہوئے جب آشنا
جسم نے جو فیصلہ جیسے دیا ویسے کیا
اس لیے اب ڈوبنے کے خوف سے ہیں بے نیاز
ہم نے آغاز سفر دریاؤں کی تہ سے کیا
روشنی اپنی لٹائی ہم نے سورج کی طرح
اندھی راتوں میں اجالا مشعل لے سے کیا
جب شعور آیا تو فارغؔ وسعت فن کے لیے
استفادہ ہم نے دنیا کی ہر اک شے سے کیا
- کتاب : siip (Magzin) (Pg. 220)
- Author : Nasiim Durraani
- مطبع : Fikr-e-Nau (39 (Quarterly))
- اشاعت : 39 (Quarterly)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.