چاندنی پگھلی ہوئی ہر ایک پیمانے میں ہے
چاندنی پگھلی ہوئی ہر ایک پیمانے میں ہے
روشنی ہی روشنی گویا کہ میخانے میں ہے
فصل گل بھی آ گئی اودی گھٹا بھی چھا گئی
عذر اب اے دوست کیا تجھ کو چلے آنے میں ہے
جا بجا ہے داستان گل میں شبنم کا بیان
میرا افسانہ بھی شامل تیرے افسانے میں ہے
مرنے والوں ہی سے ہے اے زندگی تیرا وقار
فصل گل کی آبرو پھولوں کے مرجھانے میں ہے
ان بہاروں میں کبھی شاید ہی ان کو دیکھ پائیں
جن بہاروں کا تصور دل کے ویرانے میں ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.