چاندنی رات ہے آج کتنی سجل
شاہراہ محبت پہ گائیں غزل
اہل عالم کو دے کیوں نہ دیں کوئی حل
مشعل زندگی دھیمے دھیمے نہ جل
جانتا ہوں میں یہ رسم دار و رسن
دو قدم ہاتھ میں ہاتھ لے کے تو چل
کون جاگا ہے یوں رات پچھلے پہر
آنکھ میں اشک ہیں اور لبوں پر غزل
ریگزار غم زندگی سے گزر
دیکھتے دیکھتے خواب صبح ازل
تو بھی ناآشنائے سکوں ہو گئی
گردش زندگی مجھ سے بچ بچ کے چل
اپنی مجبورئ دل بیاں کیا کروں
ٹوٹتے ہی نہیں حسرتوں کے محل
ہاں یہی کائنات محبت ہے بس
اک غم مستقل اک ہنسی بے محل
مجھ سے اقبالؔ اب کوئی کہتا تو ہے
میری خاطر گرا میری خاطر سنبھل
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.