چاندنی رات ہے میں ہوں مری تنہائی ہے
چاندنی رات ہے میں ہوں مری تنہائی ہے
یاد ایسے میں تری دل میں چلی آئی ہے
وہ دغاباز ہے ظالم بڑا ہرجائی ہے
پھر بھی یہ دل ہے کہ اس کا ہی تمنائی ہے
وہ مری بزم تصور میں کچھ ایسے آئے
جیسے جنت مرے آنگن میں اتر آئی ہے
باغ فردوس ہے سرقہ ترے حسن رخ کا
اور تفسیر قیامت تری انگڑائی ہے
نہ کروں یاد میں تجھ کو تو یہ دم گھٹتا ہے
تیری چاہت مجھے اس موڑ پہ لے آئی ہے
نیند اوجھل ہوئی خوابوں کا سفر ختم ہوا
پھر وہی میں وہی یادیں وہی تنہائی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.