چاندنی رات میں اک بار اسے دیکھا تھا
چاندنی رات میں اک بار اسے دیکھا تھا
چاند سے بر سر پیکار اسے دیکھا تھا
مثل خورشید نمودار وہ اب تک نہ ہوا
آخری بار سر غار اسے دیکھا تھا
میں بھلا کیسے بیاں کرتا سراپا اس کا
شب یلدا پس دیوار اسے دیکھا تھا
دل میں اتری ہی نہ تھی روشنی اس منظر کی
اولیں بار تو بے کار اسے دیکھا تھا
لوگ کیوں کوہ و بیاباں میں اسے ڈھونڈتے ہیں
میں نے تو بر سر بازار اسے دیکھا تھا
اس نے کیا رات کو دیکھا تھا یہ معلوم نہیں
میں نے تو نقش بہ دیوار اسے دیکھا تھا
اس کی آنکھوں میں چمک خواب کی یہ کیسی ہے
رات بھر چرخ نے بیدار اسے دیکھا تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.