چاندنی رات میں تاروں کی کہانی لکھی
چاندنی رات میں تاروں کی کہانی لکھی
جلوۂ جاناں کی ہر ایک نشانی لکھی
ہو کے حاصل نہ ہوئی ایسی سیانی لکھی
تم کو اک حاجت ناکام زبانی لکھی
میں نے ہر وقت نیا درد سہیجا دل میں
اس نے افسوس مری بات پرانی لکھی
سامنے آ گیا دنیا کے محبت کا بھرم
بات جب نکلی تو اپنی ہی جوانی لکھی
نرم و نازک لب و لہجہ وہ تلفظ کی مٹھاس
ہر کہانی میں یہی طرز بیانی لکھی
لفظ خاموش ہے اشکوں کا لبادہ اوڑھے
موج دریا کی نہیں ہم نے روانی لکھی
کب سے لکھا ہی نہیں کچھ بھی قلم سے میرے
لکھنے بیٹھا تو تری میری کہانی لکھی
حال دل اپنا کوئی دوسرا لکھتا کیوں کر
داستاں اپنی تھی سو اپنی زبانی لکھی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.