Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

چاندنی رات میں اس نے مجھے تنہا رکھا

ترنم شبیر

چاندنی رات میں اس نے مجھے تنہا رکھا

ترنم شبیر

MORE BYترنم شبیر

    چاندنی رات میں اس نے مجھے تنہا رکھا

    چاند سے باتیں ہوئیں مجھ کو ترستا رکھا

    اپنے غم خانے کو یادوں سے سجایا ہم نے

    نیند سے پھر نہ کبھی خواب کا رشتہ رکھا

    وہ جو کہتا تھا کبھی ساتھ نہ چھوڑے گا مرا

    اس نے سورج کی طرح مجھ کو بھی جلتا رکھا

    تلخ سوچیں ہیں کہ ہر بار بھٹک جاتی ہیں

    اس محبت نے بھی ہم کو نہ کہیں کا رکھا

    اے دل خستہ میں مانگوں بھی تو کیا تیرے لیے

    تو نے خود ہی تو زمانے سے جدا سا رکھا

    اٹھ کھڑی ہوتی ہے ہر بار بغاوت کر کے

    نام بیٹی کا بھی جس ماں نے ملالہ رکھا

    وہ جو موسم کی طرح خود کو بدل لیتا تھا

    مجھ سے رشتہ بھی کچھ اس نے تھا ہوا سا رکھا

    پھر مرے شہر کی فٹ پاتھ پہ تصویر بنی

    ماں کی آغوش میں بیٹے کا ہے لاشہ رکھا

    اب تو قسمت سے شکایت نہ زمانے سے گلہ

    دکھ تو یہ ہے کہ مجھے تو نے ہی رسوا رکھا

    دے دے خیرات محبت کی کبھی تو بھی مجھے

    سامنے تیرے مرے دل کا ہے کاسہ رکھا

    جب بھی تنقید کسی پر کبھی کرنا چاہی

    سامنے دل کے خود اپنا بھی سراپا رکھا

    ماہ و انجم کی ضیا بھی ہو مقدر اس کا

    زیست میں جس نے مری آج اندھیرا رکھا

    شہر دل میں ہی بسایا ہے نشیمن اپنا

    گھر کے نقشے میں تری یاد کا نقشہ رکھا

    صحن گلشن میں نئے پھول کھلا کرتے ہیں

    اک ترا نام ترنمؔ نے جو غنچہ رکھا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے