چار سو ہے یہ کیسی خاموشی
چار سو ہے یہ کیسی خاموشی
کاش سن پاؤ گہری خاموشی
کتنی مدت سے چپ ہیں وہ آنکھیں
بات کرتی تھی جن کی خاموشی
جب سے وہ خوش خیال بچھڑا ہے
بام و در پر ہے چھائی خاموشی
رونق شہر سے ہے اکتائی
گھر کے کونے میں رکھی خاموشی
شور گریہ سنائی دیتا ہے
بین کرتی ہے کس کی خاموشی
شہر کی چیختی فضاؤں میں
کون سمجھے گا میری خاموشی
وقت رخصت بھی رو نہیں پائی
ہجر کے ڈر سے سہمی خاموشی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.