Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

چار سو پھیلے نظر آئے اجالے میرے

حسرت خان خٹک

چار سو پھیلے نظر آئے اجالے میرے

حسرت خان خٹک

MORE BYحسرت خان خٹک

    چار سو پھیلے نظر آئے اجالے میرے

    کوئی آ دیکھے پڑے پیر کے چھالے میرے

    میں سمجھتا ہوں کہ میں کچھ بھی نہیں ہوں لیکن

    لوگ دیتے ہیں کئی بار حوالے میرے

    آنکھ کے لمس سے جس جس کو چھوا چاند ہوئے

    دن کے سورج ہوئے ہاتھوں سے اچھالے میرے

    اچھے یاروں نے رکھے نام بھی اچھے میرے

    بھایا کہہ دیتے ہیں یا کہتے ہیں لالے میرے

    دشت وحشت میں ثمر بار نمو لے آئے

    ذرۂ ریت پہ برسے ہوئے پالے میرے

    وائے قسمت سے ملے تو نے دئے زخم ہرے

    نیلے نیلے سے ہوئے نیلے سے کالے میرے

    نہ ہی جھکتا ہے نہ بکتا ہے نہ گھبراتا ہے

    تو نے سب عیب بہت خوب نکالے میرے

    کوئی آئے مری تربت پہ تو مٹی کی جگہ

    ان سے کہنا ہے کہ افکار سنبھالے میرے

    نئے اسلوب نئی بات نئی تشبیہات

    استعارے بھی بہت خوب نرالے میرے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے