چارہ گر نے کھیل الٹا کر دیا
چارہ گر نے کھیل الٹا کر دیا
اک پرانا زخم گہرا کر دیا
اس نے بھی پوچھا نہیں پھر کیا ہوا
مختصر ہم نے بھی قصہ کر دیا
زہر سے لبریز اس ماحول نے
آنسوؤں کا رنگ نیلا کر دیا
اب ہمیں رونے کی آزادی ملی
قہقہوں نے کام آدھا کر دیا
آئنے میں بھی نظر آتا ہے تو
کیا مجھے بھی اپنے جیسا کر دیا
دیکھ مرشد نے ترے بیمار کو
قل ھواللہ پڑھ کے اچھا کر دیا
کیا غضب کی ہے تری کوزہ گری
کیسے کیسوں کو ہی کیسا کر دیا
جس کی لو سے جل گیا میرا مکاں
اس دیے نے تو اندھیرا کر دیا
میں تو ایک انسان ہوں مجبور ہوں
تو خدا ہے تو نے یہ کیا کر دیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.