چاروں جانب آئنے ہیں بولتا کوئی نہیں
چاروں جانب آئنے ہیں بولتا کوئی نہیں
دے رہا ہوں دستکیں در کھولتا کوئی نہیں
اک یقین و بے یقینی کا خلا ہے درمیاں
لوگ بہرے ہو گئے یا بولتا کوئی نہیں
گرم آوازوں کی رت میں کتنے جھرنوں جیسے نام
وہ نہیں تو کان میں رس گھولتا کوئی نہیں
گھونسلے اجڑے تھے اک دن آندھیوں میں اور اب
خواہش پرواز میں پر تولتا کوئی نہیں
جگنوؤں کو قید سے آزاد کر دیتا ہے وہ
شاخ شب پر جب ستارہ ڈولتا کوئی نہیں
کون کس کو جانتا ہے آئنوں کے شہر میں
ہم وہ پتھر ہیں کہ جن کو مولتا کوئی نہیں
یہ تو بس ہم نے گنوائے ریت میں گوہر کفیلؔ
خاک میں ورنہ تو موتی رولتا کوئی نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.