Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

چاروں طرف بلند نشاں تیرگی کا تھا

محسن زیدی

چاروں طرف بلند نشاں تیرگی کا تھا

محسن زیدی

MORE BYمحسن زیدی

    چاروں طرف بلند نشاں تیرگی کا تھا

    رکھا ہوا فصیل پہ سر روشنی کا تھا

    سر پر مرے عذاب زمانہ نہ تھا کوئی

    مجھ پر تو اک عذاب مری آگہی کا تھا

    میری ہی طرح ٹوٹ کے وہ بھی بکھر گیا

    میری طرح گماں اسے شیشہ گری کا تھا

    کیا سوچ کر تم ایسے سفر پر نکل پڑے

    امکاں نہ جس سفر سے کوئی واپسی کا تھا

    آیا تھا لوٹنے مرا ہمزاد بھی مجھے

    کس کو خیال لوٹ میں ہمسائیگی کا تھا

    رنگوں کے ازدحام میں سب رنگ عام تھے

    ممتاز تھا تو رنگ تری سادگی کا تھا

    منزل بہ منزل اس کے بچھڑنے کا غم ہے کیوں

    رستے میں جس کا ساتھ گھڑی دو گھڑی کا تھا

    بڑھ کر وہاں بھی شب نے سیاہی انڈیل دی

    ہلکا سا شائبہ بھی جہاں روشنی کا تھا

    میری کتاب شعر میں سادہ جو رہ گیا

    محسنؔ وہی ورق تو مری شاعری میں تھا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے