چاروں طرف خلا میں ہے گہرا غبار سا
چاروں طرف خلا میں ہے گہرا غبار سا
پھر بھی کہیں پہ ہے یوں ہی کچھ آشکار سا
کیا پھوٹتا ہے دل کی زمیں سے برنگ غم
کیا تیرتا ہے آنکھ میں نقش بہار سا
بکھرے ہیں میرے گرد نشان قدم مرے
کھینچا ہے میں نے اپنے لیے بھی حصار سا
فرصت جو ہو تو کھل کے برس میری خاک پر
بن جاؤں میں بھی ایک شجر سایہ دار سا
تنہا درخت میں بھی ہوں اس کے کنار میں
وہ بھی مرے قریب ہے اک جوئبار سا
عشرتؔ اداس طاق پہ یہ زرد رو چراغ
تنہائیوں میں میری ہے اک غم گسار سا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.