Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

چاروں طرف کچھ دیواریں سی رہتی ہیں آہوں میں لگی

عابد جعفری

چاروں طرف کچھ دیواریں سی رہتی ہیں آہوں میں لگی

عابد جعفری

MORE BYعابد جعفری

    چاروں طرف کچھ دیواریں سی رہتی ہیں آہوں میں لگی

    میری مٹی تیرے گھر کی گہری بنیادوں میں لگی

    چپ کی چادر اوڑھ تو لی ہے پاؤں چھپیں سر کھل چائے

    محرومی کی دھوپ نہ جانے کب سے آوازوں میں لگی

    ان سے ظلمت دشت مقدر اور سیاہ نہ ہو جائے

    چھوڑ نہ دیتا چاند کرنیں تم اپنے خوابوں میں لگی

    مجھ سے میرے اپنے لوگ بھی رہتے ہیں بیگانے سے

    میرے نام کی کون سی تہمت ان کے اندازوں میں لگی

    اس موسم میں ڈالی ڈالی برف کے اتنے پھول کھلے

    رنگ و تپش سے محرومی کی شاخ مرے جذبوں میں لگی

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے