چڑھتے طوفان کو ساحل سے گزرنا تھا میاں
چڑھتے طوفان کو ساحل سے گزرنا تھا میاں
ریت کے گھر کو بہرحال بکھرنا تھا میاں
کب تلک پاؤں کو توڑے ہوئے بیٹھا رہتا
راہ دشوار سے رہرو کو گزرنا تھا میاں
اتنے مانوس تھے صیاد سے جاتے نہ کہیں
قید میں پر نہ پرندوں کے کترنا تھا میاں
جب نہ سمجھے تو پھر اب چھیڑ کے پچھتانا کیا
چشم نمناک میں ابلا ہوا جھرنا تھا میاں
عشق کے گہرے سمندر میں گئے کیوں انورؔ
اتھلے پانی میں اگر ڈوب کے مرنا تھا میاں
- کتاب : Nuquoosh-e-hayaat (Pg. 12)
- Author : Anwar Jamal Anwar
- مطبع : Anwar Jamal Anwar (2007)
- اشاعت : 2007
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.