چہار سمت ملے کو بہ کو دکھائی دے
چہار سمت ملے کو بہ کو دکھائی دے
میں ایک نظم کہوں جس میں تو دکھائی دے
وہ سامنے ہو تو سیراب اس طرح سے ہو
کہ چشم دید میں بھرتا سبو دکھائی دے
خیال وصل سے زرخیز ہو زمین دل
تو پھر غزل میں تری گفتگو دکھائی دے
یہ معجزات ترے وصل سے نصیب ہوئے
تجھے جو سوچوں تو تو رو بہ رو دکھائی دے
تیرے خیال کی خوشبو سے ہم کہاں پہنچے
یہ نقش پا کی سبھی جستجو دکھائی دے
کسے زمین و زماں کی طلب رہے گی بھلا
جو عشق سجدے میں ہو قبلہ رو دکھائی دے
سخن شناس نے بخشا ہے وہ جنون طلب
حسینؔ رمز سحر چار سو دکھائی دے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.