چین اب مجھ کو تہ دام تو لینے دیتے
چین اب مجھ کو تہ دام تو لینے دیتے
تیرے فتنے کہیں آرام تو لینے دیتے
آپ نے اس کا تڑپنا بھی گوارا نہ کیا
دل مضطر سے کوئی کام تو لینے دیتے
موت بھی بس میں نہیں ہے ترے مجبوروں کی
زندگی میں کوئی الزام تو لینے دیتے
پل میں منزل پہ اڑا لائے فنا کے جھونکے
لطف رہ رہ کے بہر گام تو لینے دیتے
ہاتھ بھی تیری نگاہوں نے اٹھانے نہ دیا
دل بے تاب ذرا تھام تو لینے دیتے
سیفؔ ہر بار اشاروں میں کیا اس کو خطاب
لوگ اس بت کا مجھے نام تو لینے دیتے
- کتاب : Ghazalistaan (Pg. 148)
- Author : Farkhanda Hashmi, Najeeb Rampuri
- مطبع : Farid Book Depot ltd, New Delhi (2003)
- اشاعت : 2003
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.