Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

چین سے کٹتی تھی کچھ غم سے سروکار نہ تھا

عشرت صفی پوری

چین سے کٹتی تھی کچھ غم سے سروکار نہ تھا

عشرت صفی پوری

MORE BYعشرت صفی پوری

    چین سے کٹتی تھی کچھ غم سے سروکار نہ تھا

    وہ بھی کیا دن تھے کہ جب عشق کا آزار نہ تھا

    بے سبب اور یہ الزام لگائیں کیسے

    قابل رحم ہمارا ہی دل زار نہ تھا

    عشق کرتے ہی ہوئے اپنے پرائے دشمن

    بات کرنے کا کوئی مجھ سے روادار نہ تھا

    تیری اس ضد نے محبت میں مجھے میٹ دیا

    شغل اچھا یہ ترا دیدۂ خوں بار نہ تھا

    بے وفا دل کے یہ برتاؤ نہ بھولیں گے کبھی

    گویا ہم سے کبھی کچھ اس کو سروکار نہ تھا

    دے دعا مجھ کو شب غم تجھے مہمان کیا

    کوئی دنیا میں ترا اور طلب گار نہ تھا

    ہم سے جب تک کی رہی رسم محبت قائم

    اس طرح آپ کا چرچا سر بازار نہ تھا

    قیس کے باد جنوں کی مجھے جاگیر ملی

    دوسرا اور کوئی دشت کا حق دار نہ تھا

    ختم قصہ کرو انصاف سے اتنا کہہ دو

    ہم سے وعدہ نہ تھا ہم سے کوئی اقرار نہ تھا

    ہم کو شکوہ نہیں کچھ ان سے جفا کا اصلاً

    اصل یہ ہے کہ ہمیں عشق سزاوار نہ تھا

    اب رسائی بھی تو اس بزم میں آسان نہیں

    پہلے ایسا تو کبھی مجمع اغیار نہ تھا

    سختیاں جھیلنا فرہاد بہت مشکل تھا

    جان دینا تو رہ عشق میں دشوار نہ تھا

    واعظو کوئی سبب اس کا بتا سکتے ہو

    مستحق خلد کا کیوں رند قدح خوار نہ تھا

    یہ بھی اک چھیڑ تھی جو پوچھ لیا مجھ سے مزاج

    مدعا آپ کا کچھ پرسش بیمار نہ تھا

    ہم کہاں خواہش جنت میں بھٹکتے پھرتے

    جی کے بہلانے کو کیا کوچۂ دل دار نہ تھا

    پوچھتے بھی وہ اگر مجھ سے نہ کہتے بنتا

    مدعا ایسا تھا جو قابل اظہار نا تھا

    میں بھی کچھ عرض کروں آپ جو ناراض نہ ہوں

    پاس وعدہ کا کبھی آپ کو سرکار نہ تھا

    شمع پر ہو گیا کس شوق سے پروانہ نثار

    کام ہمت کے لئے کوئی بھی دشوار نہ تھا

    نظر دل کر دیا اور جان بھی صدقے کر دی

    پھر بھی میں آپ کے نزدیک وفادار نہ تھا

    اس طرح سنتا ہوں گلشن کی قفس میں باتیں

    جیسے دیکھا کبھی میں نے گل و گلزار نہ تھا

    جھیلنا پڑ گئے الفت میں مصائب ایسے

    جن سے واقف نہ تھا پہلے سے خبردار نہ تھا

    اپنے بیگانے کی تخصیص نہ تھی کچھ عشرتؔ

    کون تھا عشق میں جو درپئے آزار نہ تھا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے