Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

چین وہ عشق میں پائے ہیں کہ جی جانتا ہے

محمد لطف الدین خان لطف

چین وہ عشق میں پائے ہیں کہ جی جانتا ہے

محمد لطف الدین خان لطف

MORE BYمحمد لطف الدین خان لطف

    چین وہ عشق میں پائے ہیں کہ جی جانتا ہے

    درد دکھ بھی وہ اٹھائے ہیں کہ جی جانتا ہے

    یاد آتی ہیں جوانی کی بہاریں اب تک

    وہ مزے ہم نے اڑائے ہیں کہ جی جانتا ہے

    ہاں دعا بھی کبھی لی ہوگی کسی کے دل کی

    تم نے دل بھی وہ دکھائے ہیں کہ جی جانتا ہے

    وہ لجاتے ہوئے شرماتے ہوئے بزم میں آج

    اس طرح سامنے آئے ہیں کہ جی جانتا ہے

    ہاں کلیجے بھی کئے ہوں گے کسی کے ٹھنڈے

    تم نے جی بھی وہ جلائے ہیں کہ جی جانتا ہے

    چھڑ گئی بحث کھلی ان پہ جو دل کی چوری

    اس طرح آنکھ چرائے ہیں کہ جی جانتا ہے

    غیر تو غیر ہی ہیں عشق میں دیکھا سب کو

    اپنے بھی ایسے پرائے ہیں کہ جی جانتا ہے

    آپ کے پیار سے اغیار نے کیا کیا نہ کیا

    وہ وہ طوفان اٹھائے ہیں کہ جی جانتا ہے

    رکھ کے اغیار پہ محفل میں وہ طعن و تشنیع

    اس طرح مجھ کو سنائے ہیں کہ جی جانتا ہے

    لطفؔ ہم اس بت سفاک کے کوچے سے آج

    بچ کر اس طرح سے آئے ہیں کہ جی جانتا ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے