چکھو گے اگر پیاس بڑھا دے گا یہ پانی
چکھو گے اگر پیاس بڑھا دے گا یہ پانی
پانی تمہیں ہرگز نہ صباؔ دے گا یہ پانی
اک روز ڈبو دے گا مرے جسم کی کشتی
مجھ سے مجھے آزاد کرا دے گا یہ پانی
پہنچے گا سرابوں کا وہاں بھیس بدل کر
صحرا میں بھی ہر لمحہ صدا دے گا یہ پانی
برسے گا تو خوشبو یہاں مٹی سے اڑے گی
سینے میں مرے آگ لگا دے گا یہ پانی
پتھر سے کسی روز مٹا کر صباؔ تم کو
پانی پہ ہی اک نقش بنا دے گا یہ پانی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.