چل آ کہ دہر سے کذب و ریا کشید کریں
چل آ کہ دہر سے کذب و ریا کشید کریں
کسی کے جرم سے اپنی سزا کشید کریں
چل آ کہ ہم بھی چلیں پار اس عدم کے کہیں
خلا کو خام بنائیں ہوا کشید کریں
ہم ایسے خانہ بدوشوں کی کیا حدیں ہوں گی
جو وقت ذہن میں رکھ کر جگہ کشید کریں
چل اپنے چھوٹے سے غم کو بڑھاوا دیتے رہیں
پھر اس کے پہلو سے کرب و بلا کشید کریں
ہمیں سمجھنے پرکھنے میں لوگ لگ تو گئے
نہیں ہے وصف کوئی بھی تو کیا کشید کریں
چل آ بشر کو کسی وسوسے میں جھونک دیں اور
اسی سے خوف بنائیں خدا کشید کریں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.