چل دل اس کی گلی میں رو آویں
کچھ تو دل کا غبار دھو آویں
گو ابھی آئے ہیں یہ ہے جی میں
پھر بھی ٹک اس کے پاس ہو آویں
دل کو کھویا ہے کل جہاں جا کر
جی میں ہے آج جی بھی کھو آویں
پند گو میرا مغز کھانے کو
کاش آویں تو ایک دو آویں
ہم تو باتوں میں رام کر لیں انہیں
یہ بتاں اپنے پاس جو آویں
گو خفا ہی ہوا کرے پر ہم
اک ذرا اس کو دیکھ تو آویں
جب ہم آویں تو اپنے دل میں رکو
اور نہ آویں تو پھر کہو آویں
باز آئے ہم ایسے آنے سے
ہاں جو واقف نہ ہوویں سو آویں
کب تلک اس گلی میں روز حسنؔ
صبح کو جاویں شام کو آویں
- Deewan-e-Meer Hasan
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.