چل کہیں دور زمانے سے ادھر ملتے ہیں
چل کہیں دور زمانے سے ادھر ملتے ہیں
جسم کے آئنہ خانے سے ادھر ملتے ہیں
خلد آثار ہے گویا یہ ترا شہر خیال
کیسے رنگین فسانے سے ادھر ملتے ہیں
دل دفینے کو کبھی کھوج نوادر کتنے
وقت کی گرد ہٹانے سے ادھر ملتے ہیں
یک بیک دھندلے ہوئے جاتے ہیں سارے منظر
اور پھر تیر نشانے سے ادھر ملتے ہیں
اک جزیرہ ہے کہ کھوئے ہوئے حیرت زدگاں
صرف آواز لگانے سے ادھر ملتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.