Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

چل خود کو لٹکا کر دیکھیں پھندے سے

بلال اسود

چل خود کو لٹکا کر دیکھیں پھندے سے

بلال اسود

MORE BYبلال اسود

    چل خود کو لٹکا کر دیکھیں پھندے سے

    وہم مجھے اکثر آتے ہیں گندے سے

    بار اٹھانا سب کے بس کی بات نہیں

    کڑ کڑ آوازیں آتی ہیں کندھے سے

    ہم بھی لاشوں کے اس ڈھیر کا حصہ ہیں

    کس نے پار کیے انبار بلند ایسے

    بھوکے پیٹ کو کاٹیں گے جب کاتیں گے

    جیون پہیہ کب چلتا ہے چندے سے

    پڑھ کر پھر سے مر جاتے ہیں زندہ لوگ

    قبروں کو بھیجے جاتے ہیں سندیسے

    پھوٹے پیڑ کی شہ رگ سے زنگاری دھار

    کام چلاؤ آرے سے یا رندے سے

    دونوں ہیں مصروف بہت موبائل میں

    بندہ اب کیا بات کرے گا بندے سے

    بس تن کو اپناتے ہیں ٹھکراتے ہیں

    ہم کو کیا لینا دھن سے اور دھندے سے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے