Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

چل نہیں سکتی

MORE BYغوث خواہ مخواہ حیدرآبادی

    سیاست میں کبھی فرقہ پرستی چل نہیں سکتی

    ہوا سوراخ پیندے میں تو کشتی چل نہیں سکتی

    ہمارے بیچ ہیں اب دشمن انسانیت اتنے

    زمیں پر اب فلک کی چیرہ دستی چل نہیں سکتی

    پریشانی بد امنی اور مہنگائی کی حالت میں

    حکومت چل تو سکتی ہے گرہستی چل نہیں سکتی

    بڑھاؤں دام اپنے کیوں نہ میں ایسی گرانی میں

    چلن جب ہے کہ کوئی چیز سستی چل نہیں سکتی

    کہا نیتا نے بھوک ہڑتال کر کے دوسرے ہی دن

    اب اس سے آگے میری فاقہ مستی چل نہیں سکتی

    نشہ اب کیا چڑھے ساقی نے جب یہ کہہ دیا منہ پر

    یہاں حد سے زیادہ بادہ مستی چل نہیں سکتی

    یہ سن لو ؔخواہ مخواہ جب ساٹھ سے ہو جاؤ گے اوپر

    محبت چل بھی جائے تندرستی چل نہیں سکتی

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے