چل پڑے ہو تو ذرا دھیان رہے ہم سفرو
چل پڑے ہو تو ذرا دھیان رہے ہم سفرو
واپسی کا سفر آسان رہے ہم سفرو
ہاتھ میں ہاتھ لیے ہم نے سفر کرنا ہے
اور بچھڑنے کا بھی امکان رہے ہم سفرو
آؤ کچھ دیر تو سستائیں گھنی چھاؤں میں
ان درختوں کا بھی کچھ مان رہے ہم سفرو
پاؤں ہوتے ہیں تو شل ہونے دو ان رستوں پر
آنکھ رہتی ہے تو حیران رہے ہم سفرو
ہم کہیں اور نکل آئے ہیں چلتے چلتے
دور سرسوں بھرے میدان رہے ہم سفرو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.