چل رہے ہیں ایک ہی جانب کو دریا اور ہم
چل رہے ہیں ایک ہی جانب کو دریا اور ہم
جیسے صرصر اور پتا جیسے کرتا اور ہم
شہر بھر میں ایک بھی محفوظ چھت دیکھی نہیں
سر چھپاتے پھر رہے ہیں ایک چڑیا اور ہم
آب و گل کی حکمرانی کی قبا کے واسطے
لڑ رہے ہیں کب سے اک ننگا فرشتہ اور ہم
بے کراں ظلمات کی راتوں سے جیتیں گے بھلا
چند جگنو ایک ننھا سا ستارا اور ہم
بھول بھی جاتے ہیں ہم دونوں کہ جانا ہے کہاں
اتنے بے خود مل کے ہو جاتے ہیں رستا اور ہم
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.