چل تو جیتا مان لیا نا آ تو مجھ کو ہارا دیکھ
چل تو جیتا مان لیا نا آ تو مجھ کو ہارا دیکھ
میں قسمت والے کو دیکھوں تو قسمت کا مارا دیکھ
طوفاں سر پر منڈلائے ہے کتنی دور کنارہ دیکھ
میں کشتی کی حالت دیکھوں تو دریا کا دھارا دیکھ
سر پر آگ اگلتا سورج پاؤں تلے انگارہ دیکھ
اپنی دنیا پیٹھ پہ لادے نکلا اک بنجارا دیکھ
مجبوری میں ہنستا جوکر پیاسا ہاتھی بھوکے شیر
اب سرکس میں بیٹھ جا پیارے کھیل تماشا سارا دیکھ
بند گھروں میں بیٹھ کے مت کر تو زلف و رخسار کی بات
خنجر میری گردن پر ہے کھڑکی کھول نظارہ دیکھ
بھول گئے کیا قسمیں وعدے ساتھ میں ہم کو چلنا تھا
راہ بدلنی ہے کیا تجھ کو جا پہلے کفارہ دیکھ
مسند پر کیوں دیکھ رہا ہے غور سے اپنے ہاتھوں کو
کیا دامن بھی دیکھ لیا ہے پھر سے دیکھ دوبارہ دیکھ
تیری صف میں کون ہے اپنا کون منافق دیکھ تو لے
کھنک رہی تلوار کا ہوگا لہجہ ایک اشارہ دیکھ
رشتے ناطے زخمی ہو گئے اس دیوار کے سائے میں
صدیوں کے پشتینی گھر میں آنگن کا بٹوارا دیکھ
اتنی دور فلک کی جانب گردن موڑ کے تکنا کیا
گھر کے ایک دئے میں روشن سورج چاند ستارہ دیکھ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.