چلا ان کا جادو مگر رفتہ رفتہ
چلا ان کا جادو مگر رفتہ رفتہ
ہوا ہم پہ ان کا اثر رفتہ رفتہ
پریشاں ہوئے وہ ادھر رفتہ رفتہ
تڑپتے رہے ہم ادھر رفتہ رفتہ
کیا عشق نے ان کے پھر مجھ کو گھائل
ہوا میرا چھلنی جگر رفتہ رفتہ
تڑپ کر ہی گزری ہیں فرقت کی راتیں
ہوئی عشق کی پھر سحر رفتہ رفتہ
تڑپ اٹھ رہی ہے یہاں دونوں جانب
ادھر رفتہ رفتہ ادھر رفتہ رفتہ
مرا کام ہے بیج بونا تو بو لوں
یقیناً لگیں گے ثمر رفتہ رفتہ
نیا راستا عشق کا ہے یہ عاطفؔ
چلو اس پہ تم بھی مگر رفتہ رفتہ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.