چلائے کس قدر بنجر زمینوں میں بھی ہل ہم نے
چلائے کس قدر بنجر زمینوں میں بھی ہل ہم نے
مگر قیمت تو دیکھو آج تک پایا نہ پھل ہم نے
نہیں ہونے دیا دشمن کو مقصد میں سپھل ہم نے
نکالا اچھے اچھے سورماؤں تک کا بل ہم نے
سمجھ میں آج آئی داد دینے گھر پہ آئے تھے
اک عرصہ ہو گیا ان کو سنائی تھی ہزل ہم نے
طبیعت موج پر آئی تو بس غوطہ لگا ڈالا
ندی نالا نہیں دیکھا نہ کچھ موقع محل ہم نے
دبا کر دم وہ الٹے پاؤں بھاگا اور اندر کو
عدو سے جب کہا للکار کر باہر نکل ہم نے
سنبھالا چولہا چکی اور برسوں پھالیاں دھوئیں
مگر ڈالا نہیں اک دن بھی پیشانی پہ بل ہم نے
وہ ہم کو جھونپڑی میں چین سے رہنے نہیں دیتے
وہی جن کے لئے بنوا دئے دلکش محل ہم نے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.