چلن اس دوغلی دنیا کا گر منظور ہو جاتا
چلن اس دوغلی دنیا کا گر منظور ہو جاتا
وہ مجھ سے دور ہو جاتا میں اس سے دور ہو جاتا
ہنر ہاتھوں سے چکنے کا بچا کر لے گیا مجھ کو
بھروسے پاؤں کے رہتا تو میں معذور ہو جاتا
زمانے بھر کی باتوں کو اگر دل سے لگا لیتا
جہاں پہ دل دھڑکتا ہے وہاں ناسور ہو جاتا
سفر کرتے ہوئے اپنا ہٹا کر آنکھ سے پٹی
میں سنگ میل جو پڑھتا تھکن سے چور ہو جاتا
یہ فانیؔ دل کی سنتا ہے تبھی گمنام ہے اب تک
اگر یہ ذہن کی سنتا بہت مشہور ہو جاتا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.