Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

چلے تھے ہم کہ سیر گلشن ایجاد کرتے ہیں

حفیظ جالندھری

چلے تھے ہم کہ سیر گلشن ایجاد کرتے ہیں

حفیظ جالندھری

MORE BYحفیظ جالندھری

    چلے تھے ہم کہ سیر گلشن ایجاد کرتے ہیں

    کہ اتنے میں اجل آ کر پکاری یاد کرتے ہیں

    ہجوم آرزو سے شہر دل آباد کرتے ہیں

    ہم اپنی خاک اپنے ہاتھ سے برباد کرتے ہیں

    طرف داری نہ کر انصاف کر اے داور محشر

    سزا دے ان بتوں کو ورنہ ہم فریاد کرتے ہیں

    کبھی تو رنگ لائے گا کبھی تو گل کھلائے گا

    ہم اپنا خون صرف گلشن ایجاد کرتے ہیں

    ہمیں تو کار پردازان قدرت کھیل سمجھے ہیں

    کبھی آباد کرتے ہیں کبھی برباد کرتے ہیں

    کسی امید پر زندہ رہوں یا گھٹ کے مر جاؤں

    وہ کیا کہتے ہیں اے قاصد وہ کیا ارشاد کرتے ہیں

    حفیظؔ اپنی طبیعت پر مجھے خود رشک آتا ہے

    مرے اشعار پر حضرت ہمیشہ صاد کرتے ہیں

    مأخذ :
    • کتاب : Kulliyat-e-Hafeez Jalandhari (Pg. 163)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے