چلے گا کون مرے ساتھ ہم سفر کی طرح
چلے گا کون مرے ساتھ ہم سفر کی طرح
کسی کی راہ نہیں میری رہ گزر کی طرح
مرے یقین کا اس میں قصور ہی کیا ہے
فریب ساز ملے مجھ کو معتبر کی طرح
نہ امتیاز رہا کم نظر زمانے کو
دکھائی دیتے ہیں سب عیب بھی ہنر کی طرح
وہ کوئی شیش محل ہو کہ قصر شاہی ہو
غریب کو نہ ملے گا سکون گھر کی طرح
نہیں خلوص کا معیار شہر میں تیرے
یہاں ضمیر کا سودا ہے مال و زر کی طرح
ملے ضرور ترے آستاں کو سر لاکھوں
مگر تڑپ نہ کسی میں ہے میرے سر کی طرح
چمکتے کانچ کے ٹکڑے فریب دیتے ہیں
نظرؔ کے سامنے آتے ہیں وہ گہر کی طرح
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.