چلے گا نہیں مجھ پہ فقرا تمہارا
چلے گا نہیں مجھ پہ فقرا تمہارا
ہٹا لو کہ خنجر ہے جھوٹا تمہارا
منائیں تو اب جان دے کر منائیں
قیامت ہے یہ روٹھ جانا تمہارا
بڑے سیدھے سادے بڑے بھولے بھالے
کوئی دیکھے اس وقت چہرا تمہارا
بچا ہے جو ساغر میں کیوں پھینکتے ہو
ہمیں دے دو ہم پی لیں جھوٹا تمہارا
یہ کیا ہے سبب آج چپ چپ ہو پیارے
بتاؤ تو کیوں جی ہے کیسا تمہارا
اٹھانے پڑے خاک سے دل کے ٹکڑے
بڑا پیار تھا پیار دیکھا تمہارا
خدا کے لئے ہاں نہیں کچھ تو کہہ دو
کہ منہ تک رہی ہے تمنا تمہارا
علاج اس کے بیمار کا تم کرو گے
کہیں دل چلا ہے مسیحا تمہارا
چلا شاعرؔ زار تسلیم لیجئے
بھلا ہو بھلا میرے داتا تمہارا
- کتاب : Noquush (Pg. B-311 E-328)
- مطبع : Nuqoosh Press Lahore (May June 1954)
- اشاعت : May June 1954
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.