چلی خرد کی نہ کچھ آگہی نے ساتھ دیا
چلی خرد کی نہ کچھ آگہی نے ساتھ دیا
رہ جنوں میں فقط بے خودی نے ساتھ دیا
شب فراق کی ظلمت میں غم کے ماروں کا
ترے خیال کی تابندگی نے ساتھ دیا
تمام رات تراشے حسیں حسیں پیکر
تمام رات فن آذری نے ساتھ دیا
اگر زباں سے بیاں حال غم نہ ہو پایا
حضور دوست مری خامشی نے ساتھ دیا
گریز اور ترے دامن سے وہ تو خیر ہوئی
مرے خلوص کی پاکیزگی نے ساتھ دیا
ہم اور آپ سے اظہار آرزو کرتے
یہ کہئے شوق کی وارفتگی نے ساتھ دیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.