چلی نہ جائے یہ جاں تن کے دائرے سے الگ
چلی نہ جائے یہ جاں تن کے دائرے سے الگ
مجھے نہ کیجئے یوں اپنے آسرے سے الگ
جو اپنی آنکھوں میں خوابوں کو پالتا ہی نہیں
حقیقتوں کے جہاں میں ہے وہ سرے سے الگ
ہمارے دل میں محبت مقیم ہے اب بھی
قیام تاج محل کب تھا آگرے سے الگ
مری نگاہ میں سکہ ہر ایک چہرہ ہے
میں کر رہا ہوں ابھی کھوٹے کو کھرے سے الگ
دل و دماغ کی اس کشمکش سے باز آئے
حیات چاہئے ہم کو مناظرے سے الگ
طریقہ اور بھی ہے یار سے تخاطب کا
کہ لفظ اور کوئی لاؤ اے ارے سے الگ
وہ ایک شخص جو ہر گھر کی بات کرتا ہے
اسے سمجھتی ہے دنیا معاشرے سے الگ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.