Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

چلنے کا ہنر کب آتا ہے جب تک کوئی ٹھوکر کھاؤ نہیں

اختر آزاد

چلنے کا ہنر کب آتا ہے جب تک کوئی ٹھوکر کھاؤ نہیں

اختر آزاد

MORE BYاختر آزاد

    چلنے کا ہنر کب آتا ہے جب تک کوئی ٹھوکر کھاؤ نہیں

    حالات بدلتے رہتے ہیں حالات سے تم گھبراؤ نہیں

    سپنوں کے رین بسیرے میں صدیوں سے بڑا سناٹا ہے

    آنکھوں میں نیند سلگتی ہے اب خواب کوئی دکھلاؤ نہیں

    یہ بازی پیار کی بازی ہے یہاں سب کچھ داؤں پہ لگتا ہے

    جیتو تو کبھی اتراؤ نہیں ہارو تو کبھی پچھتاؤ نہیں

    بوجھل پلکیں سونے رستے ویران حویلی سناٹا

    اب کوئی نہیں آنے والا چوکھٹ پہ چراغ جلاؤ نہیں

    ٹھوکر سے کبھی خود اپنے ہی تلوے زخمی ہو جاتے ہیں

    پتھر تو ٹوٹ بھی سکتے ہیں شیشے سے مگر ٹکراؤ نہیں

    خود اپنی تباہی پر ہنسنا ہر شخص کے بس کی بات نہیں

    دیوانہ ہے جو ہنس لیتا ہے دیوانے کو سمجھاؤ نہیں

    گاگر کے ساگر میں اکثر ڈوبا ہے غرور پہاڑوں کا

    تم اپنے دل پر رحم کرو پنگھٹ پہ اکیلے جاؤ نہیں

    یہ رشتے ناطے دھرم کرم پہ پاپ پنیہ ہم کیا جانیں

    ہم ایسی ڈگر کے جوگی ہیں لوگو ہم کو بہکاؤ نہیں

    ہمدردی کون جتائے گا دنیا کو تو ہنسنا آتا ہے

    اس ٹوٹے ہوئے دل کا قصہ دنیا والوں کو سناؤ نہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے