چلو اب وقت کو بھی وقت دے کر دیکھ لیتے ہیں
چلو اب وقت کو بھی وقت دے کر دیکھ لیتے ہیں
کہاں پر کون ہے کس کا یہ خوگر دیکھ لیتے ہیں
ہمیں آنکھوں ہی آنکھوں سے ابھی کچھ بات کرنی ہے
ذرا سا روک کر ان میں سمندر دیکھ لیتے ہیں
دعائیں اپنے حصے کی سبھی تو مانگ لیں ہم نے
بچی ہیں کس کے حصے کی یہ اندر دیکھ لیتے ہیں
یہاں اپنے ہی حصے کی جو خوشیاں بانٹنے آیا
ہے اتنا کون دنیا میں تونگر دیکھ لیتے ہیں
کسی سے بھی محبت کیوں اسے اب ہو نہیں سکتی
زمیں دل کی کہاں تک ہے یہ بنجر دیکھ لیتے ہیں
زمیں اور آسماں کو ہم ذرا کھنگال کر پھر سے
کہاں پر رقص کرتا ہے قلندر دیکھ لیتے ہیں
رقیبوں اور یاروں کو یہاں ناصرؔ بلا کر ہم
ہے کس کی آستیں میں آج خنجر دیکھ لیتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.