چلو دنیا سے ملنا چھوڑ دیں گے
مگر ہم آئنے سے کیا کہیں گے
چلیں گے روشنی ہوگی جہاں تک
پھر اس کے بعد تجھ سے آ ملیں گے
یہاں کچھ بستیاں تھیں اب سے پہلے
ملا کوئی تو یہ بھی پوچھ لیں گے
یہ سایہ کب تلک سایہ رہے گا
کہاں تک پیڑ سورج سے لڑیں گے
چراغ اس تیرگی میں کب جلے گا
یہ شہر آباد ہیں پر کب بسیں گے
جو حسن کشمکش ہے در تہہ آب
سبک ساران ساحل سے کہیں گے
جنہیں ساجدؔ غم آئندگاں ہے
سرود شام رفتہ کیا سنیں گے
- کتاب : siip (Magzin) (Pg. 269)
- Author : Nasiim Durraani
- مطبع : Fikr-e-Nau ( 39 (Quarterly) )
- اشاعت : 39 (Quarterly)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.