چلو اک بار ہو جاتے ہیں پھر سیراب تم سے ہم
چلو اک بار ہو جاتے ہیں پھر سیراب تم سے ہم
چلو پھر سیکھتے ہیں عشق کے آداب تم سے ہم
چلو پھر زندگی گھٹ گھٹ کے جینا بند کرتے ہیں
چلو ملتے ہیں لے کر پھر دل بے تاب تم سے ہم
چلو ہم بات کرتے کرتے کرتے ہیں سویرا پھر
چلو پھر رات بھر کھاتے ہیں پیچ و تاب تم سے ہم
چلو پھر سے گزاریں رات دونوں آنکھوں آنکھوں میں
چلو پھر سے چراتے ہیں تمہارے خواب تم سے ہم
چلو پھر دیکھتے رہتے ہیں ہم اک دوسرے کو بس
چلو پھر پوچھتے ہیں چپ کے سب اسباب تم سے ہم
چلو پھر تم سے ہم کرتے ہیں ضد آئینہ بننے کی
چلو پھر کرتے ہیں خود کو ذرا شاداب تم سے ہم
چلو شاہدؔ کو بخشا ہے اگر کچھ حوصلہ تم نے
چلو ہوتے رہیں گے اب محبت یاب تم سے ہم
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.