چلو کے مل کے بدل دیتے ہیں سماجوں کو
چلو کے مل کے بدل دیتے ہیں سماجوں کو
مٹا دیں سارے زمانے کے بد رواجوں کو
فقط دلوں کو ملانے سے کچھ نہیں ہوتا
بنے گی بات ملاؤگے جب مزاجوں کو
سروں کی بھیڑ تو اکثر مچائے ہنگامہ
سنوارو سوچ سے تم اپنے احتجاجوں کو
سنا ہے ہنسنے سے چہرہ پہ نور آتا ہے
کہاں سے پورا کریں اتنی احتجاجوں کو
نہیں رہے وہ حسیں مے کدوں کے جلوے اب
چلو کہ ڈھونڈھیں غموں کے نئے علاجوں کو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.