چلو کچھ تو راہ طے ہو نہ چلے تو بھول ہوگی
چلو کچھ تو راہ طے ہو نہ چلے تو بھول ہوگی
ابھی بند ہر گلی ہے جو کھلے گی طول ہوگی
ترے حسن کی ودیعت مری جرأت نظارہ
ترے رو بہ رو جھکے گی تو نظر کی بھول ہوگی
مرے ہم سفر بڑھیں گے مجھے راستہ بتا کر
مرے پاؤں سے اڑی ہے مرے سر پہ دھول ہوگی
مجھے قبلہ رو بٹھا کر مرے ہاتھ اٹھانے والو
یہ یقین بھی دلا دو کہ دعا قبول ہوگی
چلو مان لیں یہ دونوں کوئی شے ہے مصلحت بھی
نہ ستم کا دل دکھے گا نہ وفا ملول ہوگی
ترا فن قصہ گوئی ابھی دار تک ہی پہنچا
مرے شوق کی کہانی ابھی اور طول ہوگی
وہ لہو کی دھار افضلؔ جو ہے قرض خنجروں پر
نہ کریں گے ہم تقاضا نہ کبھی وصول ہوگی
- کتاب : Kalam-e-aizaz afzal (Pg. 183)
- Author : Aizaz Afzal
- مطبع : Usmania Book Depot
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.