چلو لہجہ مرا مخمل نہیں ہے
چلو لہجہ مرا مخمل نہیں ہے
مگر سوچوں میں تو دلدل نہیں ہے
کہیں دریا اپھنتے جا رہے ہیں
کہیں سائے کو بھی بادل نہیں ہے
ہیں جھگڑے بھی مراسم ہی کا حصہ
تعلق توڑ دینا حل نہیں ہے
محافظ سچ کے کچلے جا رہے ہیں
کسی ماتھے پہ لیکن بل نہیں ہے
اسے بھی علم تھا اس کا بخوبی
کہ میرے ساتھ اس کا کل نہیں ہے
ہے سر کا تاج خودداری ہماری
کسی کے پاؤں کی پائل نہیں ہے
پڑی ہیں بے کفن سڑکوں پہ لاشیں
کہیں کچھ بھی مگر ہلچل نہیں ہے
سجا رکھے ہیں سب نے خواب کل کے
مگر بس میں کسی کے کل نہیں ہے
کہیں جنگل میں منگل ہو رہا ہے
کہیں کچھ بھی کشل منگل نہیں ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.