Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

چلو یوں ہی سہی ترک تعلق کر ہی لیتے ہیں

قتیل شفائی

چلو یوں ہی سہی ترک تعلق کر ہی لیتے ہیں

قتیل شفائی

MORE BYقتیل شفائی

    چلو یوں ہی سہی ترک تعلق کر ہی لیتے ہیں

    جو تم خوش ہو تو ہم مرنے سے پہلے مر ہی لیتے ہیں

    اگرچہ ہم تمہاری ہی طرح خوددار ہیں پھر بھی

    تمہارے نام پر کچھ روز آہیں بھر ہی لیتے ہیں

    تمہارے عشق کی تہمت بہت اچھی لگی ہم کو

    کوئی بھی چیز لینی ہو تو ہم بہتر ہی لیتے ہیں

    خدا کے خوف سے کھلتا ہے نیکی کا جو دروازہ

    تو ہم بھی نیک بننے کو خدا سے ڈر ہی لیتے ہیں

    رہے نقصان میں اب کے بھی کاروبار ہستی میں

    کہ اکثر ہم ستاروں کی جگہ پتھر ہی لیتے ہیں

    نہیں ہے گرم جوشی کی تپش باقی اگر تجھ میں

    تو پھر بے مہریوں کی ٹھنڈ میں ہم ٹھر ہی لیتے ہیں

    قتیلؔ ان قاتلوں کا سامنا تم ہوش سے کرنا

    کبھی لیتے تھے یہ دل بھی مگر اب سر ہی لیتے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے