Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

چلتا رہوں گا چاہے کوئی ہم سفر نہ ہو

محمد مستحسن جامی

چلتا رہوں گا چاہے کوئی ہم سفر نہ ہو

محمد مستحسن جامی

MORE BYمحمد مستحسن جامی

    چلتا رہوں گا چاہے کوئی ہم سفر نہ ہو

    اس سمت کہ جہاں کوئی ہجرت کا ڈر نہ ہو

    دنیا کے طول و عرض میں دیکھا نہیں کبھی

    ایسا مقام جس پہ کسی کا گزر نہ ہو

    جلتے رہیں فراق کی حدت میں عمر بھر

    شاید کبھی بھی معرکۂ ہجر سر نہ ہو

    خیرات حسن یار کی شاید نہ مل سکے

    ممکن ہے وہ حسین بھی کل بام پر نہ ہو

    دنیا تصورات کی کتنی حسین ہے

    کیا فائدہ کہ جب کوئی تصویر گر نہ ہو

    چاہے یہ زندگی کا سفر دشت میں کٹے

    لیکن ترا فقیر کہیں در بدر نہ ہو

    دوری کا شوق شوق سے پورا کیا گیا

    خواہش تھی وہ قریب مرے اس قدر نہ ہو

    تنہا طویل رستوں پہ چلنا محال ہے

    میرا ترے بغیر کہیں بھی سفر نہ ہو

    شاید کہ کوئی یاد مقید رہے مدام

    شاید وصال یار کا لمحہ بسر نہ ہو

    ممکن ہے اس طرف سے پلٹ کر نہ آ سکو

    ممکن ہے اس طرف کوئی اچھی خبر نہ ہو

    تجھ سے بچھڑ کے چلتا رہوں راہ پر رواں

    دریا کا عین وسط ہو لیکن بھنور نہ ہو

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے