Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

چلتے چلتے راہوں سے کٹ جانا پڑتا ہے

خاور جیلانی

چلتے چلتے راہوں سے کٹ جانا پڑتا ہے

خاور جیلانی

MORE BYخاور جیلانی

    چلتے چلتے راہوں سے کٹ جانا پڑتا ہے

    ہوتے ہوتے منظر سے ہٹ جانا پڑتا ہے

    دیکھنا پڑ جاتا ہے خود کو کر کے ایک تماشائی

    اپنی دھول اڑا کر خود اٹ جانا پڑتا ہے

    خطاطی سے دور بھٹکنے والے سوچ کے دامن کو

    کورے کاغذ کے ہاتھوں پھٹ جانا پڑتا ہے

    سازینہ جب قدم بڑھاتا ہے اس کی پازیبوں کا

    کانوں کو جھنکار کی آہٹ جانا پڑتا ہے

    خواہش مر جائے تو اس کی چتا کو آگ دکھانے میں

    دھڑکن دھڑکن دل کے مرگھٹ جانا پڑتا ہے

    تاب نہیں ہو جس میں کانچ کو ریزہ ریزہ کرنے کی

    اس پتھر کو ٹکڑوں میں بٹ جانا پڑتا ہے

    خود کے متلاشی کو ایک نہ اک دن آخر کار اپنے

    بھولے بسرے ہوئے کی چوکھٹ جانا پڑتا ہے

    سچائی وہ جنگ ہے جس میں بعض اوقات سپاہی کو

    آپ مقابل اپنے ہی ڈٹ جانا پڑتا ہے

    اک چنگاری آگ لگا جاتی ہے بن میں اور کبھی

    ایک کرن سے ظلمت کو چھٹ جانا پڑتا ہے

    بات ریاکاری کے بن بن پاتی نہیں ہے خاورؔ

    اس دوزخ میں کروٹ کروٹ جانا پڑتا ہے

    مأخذ :
    • کتاب : namood (Pg. 79)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے