چلتے چلتے رک جاتا ہے
چلتے چلتے رک جاتا ہے
دیوانہ کچھ سوچ رہا ہے
اس جنگل کا ایک ہی رستہ
جس پر جادو کا پہرا ہے
دور گھنے پیڑوں کا منظر
مجھ کو آوازیں دیتا ہے
دم لوں یا آگے بڑھ جاؤں
سر پر بادل کا سایا ہے
اس ظالم کی آنکھیں نم ہیں
پتھر سے پانی رستا ہے
بھیگا بھیگا صبح کا آنچل
رات بہت پانی برسا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.