چلتے ہیں ہم بھی سوئے چمن چھا گئی گھٹا
چلتے ہیں ہم بھی سوئے چمن چھا گئی گھٹا
ساقی شراب لے کے پہنچ آ گئی گھٹا
جلوہ جو اگلے لطف کا دکھلا گئی گھٹا
اپنی نظر کے سامنے لہرا گئی گھٹا
پانی برس چکا تھا ابھی خوب باغ میں
دور شراب دیکھ کے پھر آ گئی گھٹا
اس سال آگے دیکھیے کرتی ہے کیا سلوک
اگلے برس تو خوب سا رلوا گئی گھٹا
ایسے خیال عیش میں ہوتے ہیں دن بسر
دیکھا جدھر اٹھا کے نظر چھا گئی گھٹا
اب بھی نہ مے کشی کا کروں شغل اے وحیدؔ
آئی بہار پھول کھلے چھا گئی گھٹا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.