چلتی رہتی ہے تسلسل سے جنوں خیز ہوا
چلتی رہتی ہے تسلسل سے جنوں خیز ہوا
جلتا رہتا ہے مگر پھر بھی کہیں ایک دیا
کسی محفل میں کوئی شخص بہت کھل کے ہنسا
واقعہ یہ تو عجب آج یہاں پیش آیا
یاد آتا ہے بہت ایک پرانا آنگن
جس میں پیپل کا گھنا پیڑ ہوا کرتا تھا
اشک بہتے ہیں تو بہتے ہی چلے جاتے ہیں
روک سکتا ہے بہاؤ بھی کوئی دریا کا
رات ہم ایک غزل لکھتے ہوئے روتے رہے
بعض لفظوں کو تو اشکوں نے مٹا ہی ڈالا
پھر سے ٹکرا گیا مجھ ہی سے مرے دل کا مفاد
پھر سے برپا ہوا اک معرکۂ کرب و بلا
- کتاب : Musaafat Raigaan Thi (Pg. 86)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.