چمک چمک کے ستارو مجھے فریب نہ دو
چمک چمک کے ستارو مجھے فریب نہ دو
تم اپنی رات گزارو مجھے فریب نہ دو
طلسم ٹوٹ گیا ہے تمہاری الفت کا
مری ہوس کو پکارو مجھے فریب نہ دو
میں جانتا ہوں تمہاری حقیقت ہستی
خزاں نصیب بہارو مجھے فریب نہ دو
لگے ہوئے ہیں یہاں پھول پھول سے کانٹے
مرے چمن کے نظارو مجھے فریب نہ دو
تڑپ تڑپ نہ اٹھو آج میرے ارمانو
بھڑک بھڑک کے شرارو مجھے فریب نہ دو
امید وعدۂ فردا نہ مجھ کو دلواؤ
میں غم نصیب ہوں یارو مجھے فریب نہ دو
- کتاب : Deewar pe dastak (Pg. 247)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.